ابو ریحان البیرونی - Al-Biruni
ماہر فلکیات - ریاضی دان - جغرافیہ دان - مؤرخ
ایک لاکھ سے بڑھ کر سائنسی دریافتیں
ماہر فلکیات - ریاضی دان - جغرافیہ دان - مؤرخ
ایک لاکھ سے بڑھ کر سائنسی دریافتیں

- البیرونی نے انکشاف کیا کہ دریائے سندھ کا طاس کسی زمانے میں زیر آب تھا اور بعد میں یہ مٹی ریت سے پُر ہو کر زرخیز میدان بن گیا
- اس حقیقت سے پردہ اٹھایا کہ آواز کی رفتار کے مقابلے میں روشنی کی رفتار حد درجہ تیز ہے
- طول بلد اور عرض بلد کے ذریعے متعدد شہروں کا محل وقوع متعین کیا نیز عرض بلد کے ایک درجے کی پیمائش کی جو 56.67میل نکلی
- جڑواں سیامی بچوں کی پیدائش کے مسئلے کی وضاحت کی
- چاند گرہن کے مشاہدے سے زمینی طول بلد دریافت کئے
- مشاہدہ کیا کہ پھول کی پنکھڑیاں ہمیشہ 3،4،5،6 یا 8 ہوتی ہیں کبھی 7 یا 9 نہیں ہوتی
- قبلے کی سمت معلوم کرنے کا صحیح اور آسان طریقہ دریافت کیا
- قدرتی چشموں اور مصنوعی زیر زمین چشموں سے پانی کے اپنے آپ اوپر ابھر آنے کی وجہ بیان کی جو جدید سائنسی اصولوں کے عین مطابق ہے
کیا آپ جانتے ہیں؟
البیرونی نے پرکار کی مدد سے زاویے کی تین برابر تقسیم کا طریقہ اور جیومیٹری کے دیگر مسائل کا حل نکالا جومغرب میں مسائل بیرونی کہلاتے ہیں
مشہور جغرافیہ دان یاقوت حموی لکھتا ہے
"البیرونی نے اپنے ہاتھ کو قلم سے ، آنکھ کو دیکھنے سے اور دل کو فکر سے کبھی خالی نہیں رکھاتھا"
مزید پڑھیں